بچوں میں جذباتی ذہانت کو کیسے بڑھایا جا سکتا ہے؟ آیئے ہم آپ کو بتاتے ہیں۔
جذباتی ذہانت سے مراد اپنے جذبات اور احساسات سے آگاہی، ان پر قابو پانا اور دوسروں کے جذبات اور احساسات کا خیال رکھنا ہے۔مثال کے طور پر کسی مشکل کام کو کرتے ہوئے پیدا ہونے والی پریشانی کو سمجھنا اور پھر اس پر قابو پا لینا جذباتی ذہانت کی علا مت ہے۔جو لوگ اپنے کام کے دوران پیدا ہونے والے دباؤ کی وجہ سے ہونے والی کیفیت کو نہ صرف سمجھتے ہیں بلکہ اس کو صحیح طور پرقابو بھی پاتے ہیں ، وہ اپنی جذباتی ذہانت کا استعمال درست طور پر کررہے ہوتے ہیں۔ ماہرین نفسیات کے مطابق اس کوجذباتی ذہانت یا جذباتی ذہانت کے مُخارج کہا جاتا ہے۔ اچھی جذباتی ذہانت رکھنے والے لوگ اپنے جذبات اوراحساسات کو نہ صرف سمجھتے ہیں بلکہ انہیں صحت مندانہ طریقے سے استعمال بھی کرتے ہیں جس سے اُن کا معیارِ زندگی بہت بہتر ہوتا ہے۔
بچوں کی جذباتی ذہانت بڑھانے کے لئے درج ذیل طریقے بہت کار آمد ہیں۔
فرح شفیق ولنگ ویز لاہور میں بطور ماہر نفسیات کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے ایم۔ایس۔سی اپلائیڈ سائیکلوجی پنجاب یونیورسٹی لاہور سے کیا ہے۔ انہوں نے سینٹر فار کلینکل سائیکلوجی سے ایڈوانس ڈپلومہ ان کلینیکل سائیکلوجی 2010 میں مکمل کیا۔ فرح شفیق بطور تربیتی کلینیکل سائیکلوجسٹ میو ہسپتال کے چائلڈ سائیکیٹری وارڈ میں خدمات سر انجام دے چکی ہیں۔ دوران تربیت انہوں نے نفسیاتی مسائل میں بچوں کا معائنہ اور علاج کیا۔
مشفق مزاج
ہم میں سے یہ ہر کوئی جانتا ہے کہ ہر بچہ اپنے خاص مزاج کے ساتھ دنیا میں آتا ہے۔بحیثیت والدین اس بات پر ہمارا اختیارنہیں ہوتا۔لیکن ہم اپنے بچوں کو ایسا شاندار ماحول فراہم کر سکتے ہیں، جس سے وہ اپنے مخصوص مزاج کو پروان چڑھا سکتے ہیں۔آپ کو جان کر بہت خوشی ہو گی کہ بحیثیت والدین آپ اپنے بچوں کو امن پسند ماحول مہیا کریں تو اس سے ان کی اندرونی خوشی میں خاطر خواہ اصافہ ہوتا ہے۔
اہلیت
جو بچے بہترین اہلیت کے حامل ہوتے ہیں ان میں کسی بھی مشکل صورت حال میں اپنے جذبات کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت بہت ذیادہ ہوتی ہے۔اس لیئے بچوں کی اہلیت کو بڑھا ئیں تا کہ ان کی جذباتی ذہانت بڑھنے میں مدد ملے۔
مصروفیت
مصروفیت بچوں کے لئے بے حد ضروری ہے ۔ مصروف رہنا ان کے لئے تحفظ کا باعث ہے لیکن ضرورت سے زیادہ کاموں میں خود کو کھپانا بھی ضروری نہیں کہ وہ تھکاوٹ سے کام ہی نہ کر پائے۔بچوں کو خاص مدت کے لئے دوسرے کاموں میں مصروف رکھنے سے ان کی ذہانت میں اضا فہ ہوتاہے۔
خوشی
خوشی روح کا سکون ہے۔بہت سی تحقیقی رپورٹس کے مطابق جسمانی اور روحانی طور پر خوش رہنا بچوں کی جذباتی ذہانت بڑھانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔
خود اعتمادی
اپنے بچوں کے ساتھ خود اعتماد،پر وقار رشتوں کو استوار کریں۔اس سے ان کی خود اعتمادی بڑھے گی اور جذباتی ذہانت بڑھنے میں بھی مدد گار ثابت ہو گی۔
استقامت
کسی بھی کام کو لگا تار کرنے سے اس میں نکھار پیدا ہوتا ہے۔ایک گول جب آپ طے کر لیں تو اس کو حاصل کرنے کے لئے استقامت کے ساتھ چلتے رہیں تو بہت جلد اس کو حاصل کر پاتے ہیں یہی خوبی بچوں کی جذباتی ذہانت بڑھانے میں بھی مدد گار ثابت ہوتی ہے۔
پُر امید رویہ
پُر اُمید رویہ اور مثبت سوچ بچوں کو جذباتی ذہانت بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔ بچوں کو ہمیشہ اس کا درس دیتے رہیں۔ اس سے ان کے شخصیت کو چار چاند لگ جائیں گے۔
مندرجہ بالا نکات پر عمل کر کے آپ بچوں کی شخصیت کو نکھار سکتے ہیں ۔ لیکن یاد رکھیں بچے آپ سے سیکھتے ہیں، لٰہذا ان سب چیزوں کو اپنی ذات کا حصہ بنائیں۔