نامور شخصیات کی شادیاں اور طلاقیں مغربی نیوز چینلز میں تو روز دیکھنے میں آتی ہیں لیکن اب پاکستان میں بھی آئے روز ایسا دیکھنے اور سُننے کو ملتا ہے۔پاکستان کے سوشل میڈیا میں کبھی تو آپ کو کسی کھلاڑی کی طلاق سُننے کو ملتی ہے اور کبھی کسی ٹیلی ویژن میزبان کی۔ حال ہی میں عامر خان اور فریال مخدوم کو شادی میں حائل رُکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔
مشہور شخصیات کو لاکھوں کی تعداد میں لوگ چاہتے ہیں۔ اس کے پیچھے میڈیا کا بہت اہم کِردار ہے۔ کُچھ تو بہت خاص شخصیات ہیں جو کہ ہم جیسے نہیں، لیکن کُچھ شخصیات تو بالکل ہم جیسی ہوتی ہیں جیسا ہم کر رہے ہوتے ہیں، ویسا ہی وہ بھی کرتے ہیں۔ اُن شخصیات اور ہم لوگوں میں نُمایاں فرق دولت، شہرت یا اچھی شکل و صورت کا ہو سکتا ہے۔ ان کو ٹی۔وی، کمپیوٹر کے سامنے بیٹھ کر دیکھ کے ایسا لگتا ہے کہ جیسا کام یہ کر سکتے ہیں ویسا ہم نہیں کر سکتے لیکن حقیقت یہ نہیں بلکہ اِس کے برعکس ہے کیوں کہ وہ بھی ہماری طرح اِنسان ہی ہیں۔
نامور شخصیات کو اپنی شادی شُدہ زندگی میں مُشکلات کا سامنا کیوں کرنا پڑتا ہے؟
اس کے پس پردہ کیا عوامل ہو سکتے ہیں؟ آئیے اِس آرٹیکل میں جانتے ہیں۔
میڈیا کا کرِدار
میڈیا کی جانب سے نامور شخصیات کے حوالے سے افواہوں کا پھیلایا جانا پھر اُن پر تبصرہ کرنا جس کی بدولت شادی شُدہ زندگی مُشکلات میں پڑ سکتی ہے۔ آپ خود سوچیے کہ اگر آپ شادی شُدہ ہیں اور جو کُچھ بھی کر رہے ہیں یا کہہ رہے ہیں یا کِسی کے ساتھ وقت گُزار رہے ہیں اور وہ تصاویر اُٹھا کر میڈیا پر دے دی جائیں جس پر لوگ مِرچ مصالحے لگا کر تبصرہ کریں تو آپ کو کیسا محسوس ہو گا؟ جب آپ کی زندگی پر لوگ تبصرہ کرنا شروع کر دیں تو آپ پریشان تو ہوں گے ہی اور آپ کی شادی شُدہ زندگی پر اس کا اثر بھی پڑے گا۔
کیمسٹری فیکٹر
مایہ ناز شخصیات کی شادی شدہ زندگی میں ایک اہم عنصر کم عمری کی عارضی محبت بھی ہو سکتی ہے۔ جب دو محبت کرنے والے لوگوں میں مضبوط کیمسٹری پائی جاتی ہے تو اس وقت اینڈورفینز اور آکیسٹوزن نامی ہارمون بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہی عارضی محبت اس وقت آپ کو یقین دلاتی ہے کہ یہ رشتہ اچھا اور دیر پا چل سکتا ہے لیکن پھر مستقبل میں ایسا ہو نہیں پاتا۔
نفسیاتی پہلو
ایک انسان جو یہ چاہتا ہے کہ اس کی شادی بہت دھوم دھام سے ہو تو وہ دراصل اپنے اہل خانہ اور دوست احباب کی توجہ حاصل کرنا چاہ رہا ہوتا ہے یا پھر تصورات/خیالات کی دنیا میں مشغول ہوتا ہے کہ میں اس دن شہزادہ یا شہزادی لگوں۔ ایسی شادی پریوں کی کہانی پر مبنی محبت کا تاثر ڈالتی ہے۔ کامیاب شادی تو وہی ہے جس میں آپ ایک دوسرے اور اپنے آپ کو جاننے کی جستجو میں ہوں۔ جیسا کہ اپنے شریک حیات کے ساتھ شادی کی تقریب کی منصوبہ بندی کرنے سے پہلے، شادی کیسے چلانی ہے اس کی منصوبہ بندی کر لی جائے۔ دوسری چیز انا ہے۔ یہی انا تعلقات کو خراب کر دیتی ہے، انا کی بجائے شادی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
شادی میں فیصلہ سازی کے تین درجات ہیں
آپ کی ضروریات، آپ کے شریک حیات کی ضروریات اور ایک شادی شدہ جوڑے کی حیثیت سے آپ کی ضروریات۔
اگر تو آپ دونوں ہی نامور شخصیات ہوں تو پھر تو کچھ زیادہ ہی توجہ دینے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ پرستاروں کی جانب سے ملنے والی توجہ آپ میں انا کو جنم دیتی ہے یہی انا آپ کے تعلقات میں خرابی پیدا کرنے لگتی ہے اور پھر ناخوشگوار نتائج سامنے آنے لگتے ہیں۔ نفسیاتی پہلو میں یہ بھی شامل ہے کہ آپ اپنے شریک حیات کی ضروریات اور جذبات کو سمجھنے کے قابل ہوں۔ اگر تو آپ کا شریک حیات لڑائی جھگڑے کرتا ہو اور اس کی موجودہ ذندگی اس بات کی عکاسی کرتی ہو کہ یہ مسئلے اس کے ساتھ کافی دیر سے ہیں تو آپ کی شادی خطرے میں ہے۔ اگر تو آپ کا شریک حیات کسی ذہنی مرض جیسا کہ موڈ کی بیماری میں مبتلا ہے یا اس کے دوسری لڑکیوں کے ساتھ تعلقات قائم ہیں تو بھی خطرہ ہے۔ اگر تو وہ منشیات کا استعمال کرتا ہے تو یہ چیز آپ کی شادی کو متاثر کرے گی۔ شادی شدہ ذندگی میں آنے والی مشکلات کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ آپ پر کام کا بوجھ زیادہ ہو، جس کے باعث آپ اپنے بچوں اور اہل خانہ کے ساتھ اچھا وقت نہ گزار پائیں لہذٰا اپنے کام کے اوقات کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔
عادت کا پہلو
محبت سے شادی تک کا یہ سفر طے کرنے کے لئے آپ کو ایک ٹرنینگ کی ضرورت ہوتی ہے۔ تعلقات میں خرابی تب آتی ہے جب ان کی تیاری نہیں کی جاتی۔ترجیحات کا مناسب اور حقیقت پسندانہ ہونا بہت ضروری ہے ہر انسان اپنے اپنے تجربہ، عادات اور عقائد رکھتا ہے یہ سب صحت مندانہ بھی ہو سکتی ہیں اور نہیں بھی یہی عادات اور سرگرمیاں ایک جوڑے کی طرذ ذندگی کو بیان کرتا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ آپ دونوں ہی ان تمام سرگرمیوں سے خوش ہوں یا پھر کوئی ایک اس سے خوش ہو۔ گھر کی اینٹوں کی مانند یہ عادات مضبوط یا کمزور ہو سکتی ہیں صحت مندانہ عادات کو پروان چڑھایا جائے۔ ناصرف اپنے لئے بلکہ اپنی شادی کے لئے بھی، شادی کو کامیاب بنانا چاہتے ہیں تو پھر ترجیحات اور منصوبہ بندی کریں۔ بہت ہی کم ایسی شخصیات ہیں جو کہ ۔ہم۔ کی بجائے ۔میں۔ کا استعمال کرتے ہیں اس کی وجہ انا ہے جو کہ آپ کو یہ احساس دلاتی ہے کہ کہیں کوئی آپ کو کنٹرول نہ کرے۔
کام کا عنصر
اکثر اوقات کام کی بدولت نامور شخصیات کو گھر سے دور بھی رہنا پڑتا ہے جو کہ آپ کی شادی کو کمزور بنا سکتا ہے۔ کامیاب تعلق وہی ہوتا ہے جس میں آپ کا شریک حیات اپنے کام کے ساتھ ساتھ آپ کو بھی وقت دے اور یقین دلائے کہ ہم ہمیشہ اکٹھے رہیں گے۔ شادی شدہ زندگی کو اچھا چلانے کے لئے آپ کو اپنی شادی کو ترجیح دینی ہو گی نہ کہ اپنے پیشے کو مایا ناز شخصیات میں کام کی وجہ سے علیحدگی کا ہو جانا بھی ایک اہم فیکٹر ہے۔ لمبے عرصے کی دوری یا علیحدگی آپ کی شادی شدہ ذندگی کی بانڈنگ کو کمزور کر دیتی ہے مایہ ناز شخصیات کو شوبز کے دوسروں لوگوں کے ساتھ روابط رکھنے پڑتے ہیں اداکاری کردار کے باعث انہیں دوسری شخصیات کی طرف رومانٹک انداز میں برتاؤ بھی کرنا پڑ سکتا ہے اور بعض اوقات یہی کردار آف سکرین محبت میں بدل سکتا ہے اور یہی میل ملاپ شادی شدہ ذندگی میں رکاوٹیں پیدا کر دیتا ہے۔
فیملی فیکٹر
آپ کو شریک حیات کے اہل خانہ کی جانب سے آپ کیلئے نا پسندیدگی کا احساس بعض دفعہ تنہائی میں لے جاتی ہے۔ جہاں اہل خانہ کا کنٹرول ہوتا ہے وہاں یہی چیز شادی میں مشکلات پیدا کرنے لگتی ہے۔ ثقافتی اختلافات کے باعث شریک حیات کے لئے ایسی فیملی کے ساتھ رہنا مشکل لگنے لگتا ہے۔ شریک حیات اور اہل خانہ کے مابین طاقت کا عدم توازن شادی کو خراب کرنے میں اہم ہے، ہو سکتا ہے کہ یہ عدم توازن شہرت، دولت، تعلیم، کامیابی یا غصے سے تعلق رکھتا ہو۔ مشرقی ثقافت میں شادی شدہ زندگی میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے کیلئے کسی مضبوط سہارے کا ہونا ضروری ہے۔ اہل خانہ کی مدد سے یہ مشکلات کم ہو سکتی ہیں لیکن ایسی مدد دستیاب نہ ہو تو اچھی شادی چلانے کے امکانات کم ہو سکتے ہیں۔
پیسے کا عنصر
مایہ ناز شخصیات انفرادی طور پر بہت کما سکتے ہیں۔ اس لئے طلاق دیتے وقت وہ مالی معاملات کے بارے میں اتنا نہیں سوچتے۔ اس کے برعکس عام شخصیات مالی مسائل کے بارے میں بھی سوچتی ہیں کہ طلاق ہو گئی تو کیا ہو گا۔ خرچے کیسے پورے ہوں گے؟