وحید کی متبادل سرگرمیاں
معالج کے مشورے پر وحید نے کچھ متبادل سرگرمیاں اختیار کرنے کا سوچا تاکہ اُس کا رد عمل نارمل ہوسکے۔ بجائے کافی کے اس نے صبح اُٹھتے ہی پھل کھانا شروع کر دئے، خصوصاً اسے ٹھنڈا تربوز بہت مزہ دیتا تھا۔ اس سے کچھ افاقہ ہوا۔ اُس نے ناشتہ بھی آزمانے کا فیصلہ لیا۔ عرصہ دراز سے اس نے کبھی ناشتہ نہیں کیا تھا۔ صبح کے وقت اس کا کچھ بھی کھانے کو دل نہیں کرتا تھا۔ چائے کافی اور سگریٹ، بس اُس کے دن کا آغاز کچھ ایسی ہی چیزوں سے ہوتا تھا۔
اس نے اپنے ذہن کو تبدیلی پرآمادہ کر لیا تھا۔ براؤن بریڈ کے دو سلائس، دو انڈے روزانہ بدلتی ہوئی شکلوں میں ایک کپ بغیر چینی والی چائے، یہ اُس کیلئے مزے کا ناشتہ تھا۔ اس طرح اسے اور زیادہ مدد ملی۔ وحید اور اکبر نے کیفین کے بغیر کافی پینا شروع کردی اور پیسٹری کھانی بھی بند کردی۔ وہ کھانے کیلئے گھر جلدی واپس آنے لگااور کچھ ورزش شروع کر دی۔ خاص بات یہ تھی کہ ورزش کیلئے جم جا کر دو گھنٹے تک خود کو ہلکان کرنے کی بجائے اس نے ورزش کو ہلکے پھلکے انداز میں تقریباً سارے دن کے دورانیے میں پھیلا دیا۔ یعنی دن میں کئی دفعہ ورزش لیکن کسی موقع پر بھی تین منٹ سے زیادہ نہیں۔ پھر اس کا دل چاہا کہ دوپہر کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ وقت گزارے۔ تھکاوٹ سے بچنا اس نے بطور خاص اپنی عادت میں شامل کر لیا تھا۔ اس نے آرام اور کام کو چھوٹی چھوٹی باریاں دینا شروع کردیں۔ گھر آتے ہی ذرا ذرا سی بات پر اُس کا بھڑک اُٹھنا اب ماضی کی بات ہو چکی تھی۔