ذیشان آخر کار ساری زندگی محنت کرنے کے بعد اُس ٹاپ پوزیشن پر پہنچ گیا۔ اپنے پیشے میں جِس کا اُس نے سوچ رکھا تھا۔ وہ 48 سال کا ہے اور اُس نے اِس پوزیشن تک پہنچنے کے لیے اَن تھک محنت کی ہے اور اب جب وہ یہاں تک آ گیا ہے ایک دِن وہ اپنی بیوی سے نوکری چھوڑنے کی بات کرتا ہے، اُسے اِس چیز کا اِحساس نہیں تھا کہ وہ کِس قِسم کے ذہنی مسئلے سے گُزر رہا ہے۔ اُس کی بیوی نے اُسے مجبور کیا کہ اُسے تھراپی لے لینی چاہیئے اپنی زندگی میں کوئی بڑی تبدیلیاں لیکر آنے سے پہلے۔ ذیشان بھی چاہتا تھا کہ اُسے اِن سب مسئلوں سے نِجات مِل جائے اِس لیے اُس نے فوراً ہی ہاں کر دی۔ جب وہ میرے آفس میں تشریف لایا تو پہلے اُس نے اپنا تنقیہ کیا کہ اُس نے ساری زندگی محنت کی اِس سوچ کے ساتھ کہ اگر اُسے کوئی اُونچے درجے کی نوکری مِل جائے اور جِس میں آمدنی بھی ٹھیک ٹھاک ہو تو اُسے لگے گا کہ اب وہ ایک کامیاب اِنسان ہے۔ جیسا کہ اب اُس کے پاس وہ سب کُچھ ہے جو وہ ہمیشہ سے چاہتا تھا۔ لیکن وہ اپنی زندگی سے مُطمعین نہیں ہے۔ اب اُسے اِحساس ہونے لگا ہے کہ وہ غلط تھا۔ اَصل میں وہ کِسی غیر منافع بخش اِدارے کے لیے کام کرنا چاہتا تھا۔ جو کہ اُن جوانوں کی مدد کرتا ہو جو مسائل کا شکار ہوں۔ اُس نے سوچا تھا کہ وہ اپنی ساری مہارتوں کو اِستعمال کر کے اُن لوگوں کی مدد کرے گا جو کہ اُس کے لیے زیادہ فائدہ مند، عزّت مندانہ اور خوشی کا باعث ہو گا۔
ذیشان کِسی قِسم کے ذہنی مسئلے سے نہیں گُزر رہا تھا بلکہ مُجھے کہنا چاہیئے کہ وہ باقی سب سے زیادہ بہتر ہے، ذہنی لحاظ سے، اُس نے اپنی زندگی میں کامیابی کی اپنی اصطلاح بنائی اور اب اُس نے ایسے طریقے سے زندگی گُزارنی شروع کر دی جیسے وہ ہمیشہ سے گُزارنا چاہتا تھا۔ اُسے زندگی کا مطلب بھی اور مقصد بھی سمجھ آنا شروع ہو گیا، آپ کو کامیابی کو اپنے لیے خود متعین کرنا پڑتا ہے کیونکہ اگر آپ نہیں کریں گے تو کوئی دوسرا ضرور کر دے گا، آپ کے لیے۔ ذیشان کی مثال آپ کے سامنے ہے۔ اِسی طرح کے اور بھی بہت سے لوگ ہیں جو اپنی پُوری زندگی کامیابی حاصل کرنے کے لیے کوشش کرتے رہتے ہیں جو کہ اصل میں اُن کے لیے کامیابی ہوتی ہی نہیں۔ آپ کوشش کریں کہ ایسی غلطیاں نہ کریں کامیابی کو اپنے لیے متعین کرنے سے یا اپنی اصطلاح بتانے سے آپ بہت سارے اِختلافات سے بچ جائیں گے اور وہ سب کُچھ بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے جو آپ چاہتے ہیں یا جِس کے آپ قابِل ہیں۔ ہر روز آپ کو کامیابی کے بارے میں بہت سارے پیغامات مِلتے ہیں۔ سب سے پہلے تو آپ کے والدین آتے ہیں جو آپ کو بتاتے ہیں کہ کامیابی کیا ہوتی ہے اور پھِر یہ گونج آپ کے دِماغ میں بجتی رہتی ہے۔ کیوں کہ والدین بُنیادی ذریعہ ہوتے ہیں، سیکھنے کا۔ آج کل سوشل میڈیا بھی بہت اَہم کردار ادا کرتا ہے کامیابی کے بارے میں بہت سی معلومات ہمیں یہاں سے مِلتی ہیں، اِشتہارات آپ کو بتاتے ہیں کہ کامیاب لوگ کِس طرح کی گاڑیاں لیتے ہیں یا کونسی مصنوعات وہ اِستعمال کرتے ہیں اور اِن سب چیزوں سے آپ یہ مطلب لیتے ہیں کہ آپ کو یہ سب چیزیں خرید نے کے لیے خودِ پیسہ کمانے کی ضرورت ہے۔
ہر کوئی فیس بُک پر اپنی کامیابی کی داستان سُنانے کو تیار ہوتا ہے اور جب آپ ان سے پوچھتے ہیں کہ اُنہوں نے کامیابی کیسے حاصل کی تو ہر ایک کا اپنا طریقہ ہوتا ہے۔ آپ کو اپنی کامیابی کی اصطلاح خود بنانی ہو گی ورنہ دوسروں کی بنائی ہوئی اصطلاح آپ کو اُن کے طریقے سے تشکیل کر دیں گی۔ آپ کو اپنے آپ سے کُچھ سوالات پُوچھنے ہوں گے اگر آپ اپنے آپ کو کامیابی کے راستے پر لیکر آنا چاہتے ہیں اگر یہ چیز آپ کے لیے بہت ضروری ہے تو آپ محنت بھی ضرور کریں گے، اپنے مُستقبل میں جھانک کر دیکھنے کی کوشش کریں کہ جب آپ 100 سال کے ہو جائیں گے اور پیچھے اپنے ماضی میں دیکھیں گے تو ایسی کیا چیز ہو گی جو آپ کو یہ سوچنے پر مجبور کر دے گی کہ آپ نے جو زندگی گُزاری وہ شاندار تھی۔ اگر آپ اپنے بچوں کے لیے بڑی جائیداریں چھوڑ کر گئے ہیں تو کیا آپ اِسے کامیاب کہیں گے، کیا آپ یہ سوچ پائیں گے کہ آپ نے اپنے وقت کا اِستعمال اچھّے طریقے سے کیا۔ دوسرے لوگوں کی مدد کر کے آپ خوشی محسوس کریں گے یا اگر دُنیا کے ساری اصطلاحات دریافت کر کے؟ اگر آپ اِن سب سوالات کا جواب دینے میں کامیاب ہو گئے تو پھِر آپ کامیابی کی اپنی اصطلاح بھی ضرور بنالیں گے، جب آپ ایک بار یہ کر لیں تو اِسے ایک کاغذ پر لکھ لیں یہ کہیں اور محفوظ کریں۔ اِس سے فائدہ یہ ہو گا کہ آپ کو اصطلاح ہمیشہ یاد رہے گی۔
اچھّی زندگی گُزارنے کے لیے کوشش اور ہر چیز کے بارے میں واضح ہونا بہت ضروری ہے، اپنی زندگی میں آپ جو بھی اِقدامات اُٹھائیں وہ آپ کی کامیابی کی اصطلاح کے حساب سے ہونے چاہیئیں، کامیاب لوگوں کی ایک اور خصوصیت ہوتی ہے کہ وہ دوسرے لوگوں کی کامیابی سے کبھی بھی جلتے نہیں ہیں دوسرے لوگوں کے ساتھ مُقابلہ کرنے کی بجائے سارا فوکس اپنے اُوپر رکھیں اور کوشش کریں کہ آپ اپنی کامیابی پر توجہ دیں نہ کہ دوسرے لوگوں کے کامیاب ہونے پر افسوس کریں۔ اِس دُنیا میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جو آپ سے آگے ہوں گے، آپ سے بہتر زندگی گُزار رہے ہوں گے، اُن سے حسد کرنے کی بجائے اور اپنا وقت برباد کرنے کی بجائے محنت پر توجہ دیں۔ کیونکہ حسد کرنے سے آپ کے لیے چیزیں کبھی بھی بہتر نہیں ہوں گی، سب کُچھ ہو سکتا ہے کوئی بھی چیز ایسی نہیں ہے جو آپ نہ کر سکتے ہوں، ضرورت صرف اس چیز کی ہے کہ آپ اپنا عقیدہ مضبوط کر لیں اور اُس کے حِساب سے محنت کرنا شروع کر دیں۔