سلگن کی دلدل
اگر کوئی علاج نہ کیا جائے تو سلگن کی علامات بڑھتی چلی جاتی ہیں، تاہم اس میں خوف زدہ ہونے کی کوئی بات نہیں، مناسب علاج سے یہ بگاڑ درست ہو جاتا ہے۔ جیسے ابتدائی طور پر مریض کو نشے سے نجات دلانے کیلئے مؤثر علاج فراہم کیا جاتا ہے اسی طرح سلگن کی دلدل میں پھنسے ہوئے مریض کو بھی اچھے معالج، اہل خانہ کی محبت و تعاون اور این اے پروگرام کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ ان علامات کی شدت تو کچھ ہی عرصے بعد ختم ہو جاتی ہے لیکن بہترین علاج کے باوجود کچھ ’تخ تخی‘‘ لگی رہتی ہے۔ علامتیں چھوٹی موٹی شکل میں چلتی رہتی ہیں جیسے کہ یاداشت کی خرابی، چیزوں کو سمجھنے اور سلجھانے میں دشواری، نیند کی مشکلات اور جسمانی کمزوری۔ یہاں سب سے زیادہ اہمیت اس بات کی ہے کہ انہیں عارضی سمجھا جائے اور صبر کے ساتھ وقت کو گزرنے دیا جائے۔ لازم ہے کہ اس دوران کسی بھی نشے سے پرہیز کیا جائے اور تکالیف کے ازالے کیلئے صرف ان دواؤں پر بھروسہ کیا جائے جو معالج تجویز کرے۔ بحالی کے کسی معقول پروگرام میں مدد ملتی رہے تو مکمل ٹھیک ہونے میں تقریباً چھ ماہ سے زیادہ عرصہ لگ جاتا ہے۔ کیسے معلوم ہو کہ آپ سلگن کا شکار ہیں؟ سلگن کی بڑی علامتیں یہ ہیں: سوچنے میں الجھن، حافظے کی کمزوری، جذباتی ردعمل یا بے حسی، بے خوابی، توازن قائم رکھنے میں دشواری، دباؤ اور شکستگی۔