بل ولسن اورڈاکٹر باب نے چار سال کے عرصے میں سو افراد پر مشتمل ایسے لوگوں کی انجمن قائم کی جو باہمی روابط اور کچھ خاص اصولوں پر چلنے سے شراب سے نجات پا چکے تھے۔ 1939ء میں ان لوگوں نے ایک کتاب میں اپنے نشہ کرنے اور چھوڑنے کے تجربات بیان کئے۔ اس کتاب کا نام ’’الکوحلکس انانیمس‘‘ تھا۔ اس کتاب میں نشہ چھوڑنے کے شہرہ آفاق بارہ قدم پیش کئے گئے۔ پھر الکوحلکس انانیمس کے نام پر شراب چھوڑنے والوں کی ایک انجمن قائم کی گئی۔ بل ولسن اورڈاکٹر باب سمتھ اس کے بانی قرار پائے۔
بارہ قدموں کا پرو گرام
نشے کی بیماری سے نجات
بارہ قدموں کا پروگرام نشے کی بیماری سے نجات کیلئے دنیا بھر میں مؤثر ترین مانا جاتا ہے۔ یہ پروگرام الکوحل انانیمس یعنی اے اے نامی انجمن کی طرف سے پچھلی صدی کے چوتھے عشرے میں متعارف کرایا گیا۔ یہ انجمن شراب کے نشے سے بحالی پانے والوں نے تشکیل دی تھی۔ یہ رضاکارانہ تنظیم ہے۔ کسی کو اس میں شامل ہونے کیلئے مجبور نہیں کیا جاتا، پھر بھی لاکھوں لوگ اس میں شریک ہو کر نشے سے نجات پاتے ہیں۔ یہ پروگرام شراب کے مریضوں کیلئے معجزانہ طور پر بحالی کا تحفہ دیتا ہے۔
1935میں نیویارک کے ایک سٹاک بروکر بِل ولسن نے کئی سال کی جدوجہد کے بعد شرا ب سے نجات پائی تو قدرت نے اس شخص کو ہمیشہ کیلئے نشے کے مریضوں کی فلاح کا ذریعہ بنا دیا ہے۔ ذاتی تجربے کے حوالے سے بِل ولسن پر یہ انکشاف ہوا کہ جب نشے کے مریض آپس میں مل کر جدوجہد کرتے ہیں تو نہ صرف وہ نشے سے نجات بلکہ سکون کی دولت بھی پاتے ہیں ۔ بل ولسن نشہ چھوڑنے کے ابتدائی دور میں ایک دوسرے عادی شرابی ڈاکٹر باب سمتھ کو ملا تو اس کی نشے کی طلب نے اپنے شدت کھو دی۔ تب سے اب تک کروڑوں نشے کے مریض اس تجربے سے گزرے ہیں۔
ال انان
یہ کتاب چھپتے ہی دھڑا دھڑ شراب کے عادی اس بیماری سے نجات پانے لگے۔ بعد ازاں مریضوں کے اہل خانہ نے اس انجمن کے نقش قدم پر اپنی انجمن تشکیل دی جسے ’’ال انان‘‘ کا نام دیا گیا۔ پھر نارکوٹکس کا نشہ چھوڑنے والوں نے انہی بنیادوں پر اپنی انجمن تشکیل دی اور اس کا نام ’’نارکوٹکس انانیمس‘‘ رکھا ۔ بعد ازاں دوسرے نشوں، حتیٰ کہ جوئے اور موٹاپے کی بیماری میں مبتلا لوگوں نے بھی انہی اصولوں پر اپنی انجمنوں کی بنیاد رکھی اور فلاح پائی۔ آج دنیا بھر میں سو سے زیادہ تنظیمیں انہی اصولوں پر کاربند ہیں۔ ان کے بنیادی طریقہ کار میں کوئی فرق نہیں۔ چونکہ پاکستان میں ’’نارکوٹکس انانیمس‘‘ زیادہ متحرک ہے اس لئے ہم آئندہ بارہ قدموں کے پروگرام کا ذکر اسی حوالے سے کریں گے۔ نارکوٹکس انانیمس کو عام طور پر ’’این اے‘‘ کہا جاتا ہے۔ اس میں کسی بھی نشے سے نجات کی خواہش رکھنے والے شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ این۔اے کے پروگرام میں مریض ناصرف میٹنگوں میں شرکت کرتے ہیں بلکہ اپنی زندگی میں بارہ قدموں پر بھی عمل پیرا رہتے ہیں۔ نئے آنے والے کسی سینئر کو اپنا راہنما بناتے ہیں اور اُن مریضوں تک بھی پروگرام کا پیغام پہنچاتے ہیں جو ابھی تک نشے کی بیماری کے چنگل میں پھنسے ہوتے ہیں۔